ایک میراثی کا باپ مر گیا مزاحیہ اردو کہانی
ایک میراثی کا باپ مرگیا، جنازہ قبرستان لے کر گئے تو جنازے میں خلاف توقع کافی لوگ شریک ہوچکے تھے۔ میراثی یہ دیکھ کر جذبات میں آگیا اور اپنے باپ کی میت والی چارپائی کے پاس جا کر آواز لگائی کہ اگر اس کے باپ کے ذمے کسی کا ادھار ہے تو بتادے ۔ ۔ ۔
یہ سننے کی دیر تھی، وہاں موجود ڈھائی درجن لوگوں نے ہاتھ اٹھا دیئے، کسی نے دس ہزار تو کسی نے بیس ہزار روپے ادھار دے رکھے تھے۔ میراثی نے جب دیکھا کہ اس نے اپنی اوقات سے بڑھ کر دعوی کردیا تھا، فوراً پینترہ بدلا اور کہا:
☺☺.میں ادھار واپس کرنے کو تیار ہوں، بس شرط یہ ہیں کہ ابا جی خود اٹھ کر تصدیق کردیں