نابینا شخص اور ہیرا دلچسپ اردو کہانی

نابینا شخص اور ہیرا دلچسپ اردو کہانی


نابینا شخص اور ہیرا دلچسپ اردو کہانی

ایک ہیرا جس کو بادشاہ کے دربار میں کوئی پہچان نہ سکا پھر اک نابینا شخص نے ہیرا پہچان لیا بہت ہی دلچسپ اور سبق آموز کہانی

ایک بادشاہ کا دربار لگا ہوا تھا،. 
چونکہ سردی کا دن تھا اس لئے بادشاہ کا دربار کھلے میدان میں ہی لگا ہوا تھا. سب خاص و عوام صبح کی دھوپ میں بیٹھے تھے۔ بادشاہ کے تخت کے سامنےایک میز تھی اور اس پر کچھ قیمتی اشیا رکھی تھیں ۔ وزیر ، مشیر اور امرا وغیرہ سب دربار میں بیٹھے تھے ، بادشاہ کے خاندان کے دیگر افراد بھی موجود تھے۔ . اسی وقت ایک شخص آیا اوردربار میں داخلے کی اجازت چاہی ۔ اجازت مل گئی تو اس نے کہا میرے پاس دو اشیاء ہیں ، میں ہرملک کے بادشاہ کے پاس گیا ہوں اوراپنی اشیاء کو بادشاہ کے سامنےرکھتا ہوں پر کوئی فرق جان نہیں پاتا ، تمام ہارچکے ہیں اور میں ہمیشہ کامران و کامیاب ہو کرلوٹتا ہوں . اب آپ کےملک میں آیا ہوں بادشاہ نے کہا ;کیا اشیاء ہیں ؟ تو اس نے دونوں اشیاء بادشاہ کے سامنے میز پر رکھ دیں ۔ . وہ دونوں اشیاء دکھنے میں بالکل ایک جیسی جسامت، یکساں رنگ، یکساں چمک گویا کہ یہ دونوں اشیاء ایک دوسرے کی نقل محسوس ہوتی تھیں ۔ . بادشاہ نے کہا یہ دونوں اشیاء تو بالکل ایک جیسی ہیں. تو اس شخص نے کہا جی ہاں دکھائی تو ایک سی ہی دیتی ہیں لیکن ہیں مختلف ۔ ان میں سے ایک ہے بہت قیمتی ہیرا اور ایک ہے شیشہ ۔ بظاہر یہ دونوں ایک سے ہیں ، کوئی آج تک یہ نہیں پہچان سکا کہ کون سا ہیرا ہے اور کون سا شیشہ ۔ کوئ جانچ کر بتائے کہ ان میں سے ہیرا کونسا ہے اور کونسا شیشہ ؟ اگر کوئی صحیح پہچان گیا اور میں ہار گیا تو یہ قیمتی ہیرا آپ کا ہو جائے گا لیکن شرط یہ ہے کہ اگر کوئی پہچان نہیں پایا تو اس ہیرے کی جو قیمت ہے اتنی رقم آپ کو مجھے بطور انعام دینا ہوگی ۔ اسی طرح میں کئی ممالک سے جیت کرآیا ہوں ۔ . بادشاہ نے کہا میں تو نہیں پہچان سکتا ، وزیر و مشیر بولے ہم بھی جانچ نہیں سکتے کیونکہ دونوں بالکل ایک جیسے ہیں ۔ سب کو گمان تھا کہ اب تو شکست ہی مقدر ہے لیکن شکست پر انعام کا مسئلہ بھی نہیں تھا ، کیونکہ بادشاہ کے پاس بہت دولت تھا، بادشاہ کی عزت کا مسئلہ تھا کیونکہ تمام عالم میں یہ مشہور تھا کہ بادشاہ اور اس کی رعایا بہت ذہین ہے اور اس طرح اُن کی سُبکی ہوتی ۔ کوئی شخص بھی پہچان نہیں پا رہا تھا ۔ . آخر کار تھوڑی سی ہلچل ہوئی ۔ ایک نابینا شخص ہاتھ میں لاٹھی لے کر اٹھا ، اس نے کہا مجھے بادشاہ کے پاس لے چلو میں نے تمام باتیں سنی ہیں اور یہ بھی سنا ہے کہ کوئی پہچان نہیں پا رہا ہے ایک موقع مجھے بھی دیں ۔ . ایک آدمی کے سہارے وہ بادشاہ کے پاس پہنچا اس نے بادشاہ سے درخوست کی کہ ایسے تو میں پیدائشی نابینا ہوں لیکن پھر بھی مجھے ایک موقع دیا جائے جس میں بھی ایک بار اپنی ذہانت کوجانچ سکوں اور ہو سکتا ہے کہ کامیاب بھی ہو جاؤں اور اگر کامیاب نہ بھی ہوا تو ویسے بھی آپ تو ہارے ہوئے ہی ہیں ۔ . بادشاہ کو محسوس ہو کہ اسے موقع دینے میں کیا حرج ہے ۔ بادشاہ نے کہا کہ ٹھیک ہے ۔ اس نابینا شخص کو دونوں چیزیں چھو نے کے لیے دے دی گئیں اور پوچھا گیا ، اس میں کون سا ہیرا ہے ؟ اور کون سا شیشہ؟ یہی آپکو معلوم کرنا ہے . اس آدمی نے ایک لمحے میں کہہ دیا کہ یہ ہیرا ہے اور یہ شیشہ ۔

 . جو آدمی اتنے جگہوں سے جیت کر آیا تھا وہ بہت حیران ہو گیا اورکہا ٹھیک ہے آپ نے صحیح پہچانا .. آپکو مبارک ہو ۔ اپنے وعدہ کے مطابق اب یہ ہیرا بادشاہ کا ہوا . تمام لوگ بہت حیران ہوئے کہ ایک نابینا شخص نے کیسے جان لیا کہ اصل ہیرا کونسا ہے اور سب نے یہی سوال اس نابینا شخص سے کیا ۔ اس نابینا شخص نے کہا کہ سیدھی سی بات ہے دھوپ میں ہم سب بیٹھے ہیں ، میں نے دونوں کو چھو کر محسوس کیا ۔ جو ٹھنڈا رہا وہ ہیرا جو گرم ہو گیا وہ شیشہ . اسی طرح زندگی میں بھی جو شخص سخت اور مشکل حالات میں گرم ہو جائے اور حالات کا سامنا نہ کر سکے وہ شیشہ کی مانند ہے اور جو تمام حالات میں ٹھنڈا رہے وہ ہیرے کی مانند ہے ۔

Post a Comment

Dear Visitor, how did you like this post? If you like this post, please share it with your friends and Express your valuable opinion. Don't write spam comment here. Thanks

Previous Post Next Post

Popular Posts