بادشاہ اور میراثی مزاحیہ اردو کہانی

بادشاہ اور میراثی مزاحیہ اردو کہانی


بادشاہ اور میراثی مزاحیہ اردو کہانی

ایک بادشاہ نے تلاب بنایا اس میں زہریلے جانور سانپ، بچھو؛ مگرمچھ المختصر اسے دنیا میں جہاں کسی زہریلے جانور کا پتا چلتا وہ اسے منگوا کر تلاب میں چھوڑ دیتا تھا۔۔۔۔

ایک سال کئی محنت کے بعد جب بادشاہ کو اندازہ ہوگیا کہ تلاب زہریلے جانوروں سے بھرا پڑا ہے۔۔۔۔۔ تو اس نے علان کر دیا کہ جو شخص تلاب کے ایک کنارے کود کر دوسرے کنارے سے نکلے گا۔۔۔۔ اسے میں منہ منگا انعام دوں گا چاہے میری بیٹی کا رشتہ ہی کیوں نا ہو۔۔۔۔۔

مقررہ دن میں لوگ دربار میں جمع ہونا شروع ہو گے۔۔۔۔۔ کسی میں ہمت نہیں ہورہی تھی چھلانگ لگانے کئی سب لوگ ایک دوسرے کو دیکھ رہھے تھے کہ کون چھلانگ لگے گا۔۔۔۔۔۔

اتنے میں تلاب میں دھڑام کئی آواز آیی۔۔۔۔ سب لوگ حیران ہوگے کہ کون اتنا بہادر ہے۔۔۔۔ سب یہ دیکھ کر حیران ہوجاتے ہیں کہ تلاب میں ایک میراثی تیر رہا ہے۔۔۔۔۔

وہ کبھی سانپوں کی پہنکار سے خود کو بچا رہا ہے تو کبھی مگرمچھ کے نوکیلے دانتوں سے۔۔۔۔
 سچ کہتے ہیں۔۔۔" جسے اللّه رکھے اسے کون چکھے"
آخر کار میراثی خود کو بچانے میں کامیاب ہوگیا۔۔۔۔۔ سب میراثی کئی بہادری کے گیت گانے لگے دربار میں شہنائیاں بجنے لگیں ۔۔۔۔

درباری میراثی کو کندھے پے اٹھا کر بادشاہ کے پاس لے گے ۔۔۔۔
بادشاہ نے کہا۔۔۔ اے میری رعایا کے بہادر بندے مانگ تو کیا مانگتا ہے مجھ سے۔۔۔۔

میراثی کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور بادشاہ سے کہا. . 

  مجھے کچھ نہیں چاہئے بس اس بندے کا نام بتا دو جس نے مجھے دھکا دیا۔۔۔😂😂

Post a Comment

Dear Visitor, how did you like this post? If you like this post, please share it with your friends and Express your valuable opinion. Don't write spam comment here. Thanks

Previous Post Next Post

Popular Posts